Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0d8dc217aa73587c31fc279e8e7df196, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے - توصیف تبسم کی شاعری - Darsaal

وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے

وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے

وہ چشم سرمہ کلام کرتی وہ سارے چہرے کتاب جیسے

وہ آنکھ سایہ فگن ہے دل پر جو بے خودی کا ہے استعارہ

گھلی ہوئی نیلگوں سمندر میں طلعت ماہتاب جیسے

بس ایک دھماکہ کہ رات کی سرحدوں کا کچھ تو سراغ پائیں

بس ایک چنگاری چاہتا ہو فتیلۂ آفتاب جیسے

وہ جس کی پاداش میں سحر زاد اپنی آنکھیں گنوا چکے ہیں

اک اور تعبیر چاہتے ہوں وہ اولیں شب کے خواب جیسے

وہ موج سرکش جو ساحلوں کو ڈبو گئی کیسے ٹوٹتی ہے

اس ایک منظر کے دیکھنے کو کھلی ہو چشم حباب جیسے

مری مژہ سے ٹپکتا آنسو ہو جیسے ہر ڈوبتا ستارہ

لکھا گیا ہو مری ہی پلکوں پہ رت جگوں کا حساب جیسے

لہو جو رزق زمیں ہوا ہے وہ بارشوں میں دھلا نہیں ہے

تمام آئندہ موسموں کے ہو نام یہ انتساب جیسے

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauseef Tabassum. is written by Tauseef Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauseef Tabassum. Free Dowlonad  by Tauseef Tabassum in PDF.