Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_19f160ca9a4938e551108b129edb7ba0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
واہمہ ہوگا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا - توصیف تبسم کی شاعری - Darsaal

واہمہ ہوگا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

واہمہ ہوگا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

میرے سایہ ہی مرے جسم سے لپٹا ہوگا

چاند کی طرف نگاہوں میں لئے خواب طرب

اور اک عمر ابھی خاک پہ سونا ہوگا

اشک آئے ہیں تو یہ سیر چراغاں بھی سہی

اس سے آگے تو وہی خون کا دریا ہوگا

گر کبھی ٹوٹی بدلتی ہوئی رت کی زنجیر

ایک اک پھول یہاں خود کو ترستا ہوگا

ہم تو وابستہ رہے تجھ سے کہ ہے خوئے وفا

تو نے کیا سوچ کے اے غم ہمیں چاہا ہوگا

شوق تعمیر بسائے گا خرابے کیا کیا

آدمی ہے تو ہر اک شہر میں صحرا ہوگا

سائے مہکے ہوئے گوشوں میں سمٹ جائیں گے

چاند نکلے گا تو یہ شہر اکیلا ہوگا

یاد آئیں گی بہت نیند سے بوجھل پلکیں

شام کے ساتھ یہ دکھ اور گھنیرا ہوگا

اس کو آنکھوں میں چھپاؤگے بتاؤ کب تک

کیا کرو گے جو وہی دیکھنے والا ہوگا

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauseef Tabassum. is written by Tauseef Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauseef Tabassum. Free Dowlonad  by Tauseef Tabassum in PDF.