Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_10fa0a00077b19660af884ea7243c66b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تھا پس مژگان‌ تر اک حشر برپا اور بھی - توصیف تبسم کی شاعری - Darsaal

تھا پس مژگان‌ تر اک حشر برپا اور بھی

تھا پس مژگان‌ تر اک حشر برپا اور بھی

میں اگر یہ جانتا شاید تو روتا اور بھی

پاؤں کی زنجیر گرداب بلا ہوتی اگر

ڈوبتے تو سطح پر اک نقش بنتا اور بھی

آندھیوں نے کر دیئے سارے شجر بے برگ و بار

ورنہ جب پتے کھڑکتے دل لرزتا اور بھی

روزن در سے ہوا کی سسکیاں سنتے رہو

یہ نہ دیکھو ہے کوئی یاں آبلہ پا اور بھی

ہر طرف آواز کے ٹوٹے ہوئے گرداب ہیں

روشنی کم ہے مگر چلتا ہے دریا اور بھی

صرف تو ہوتا تو تیرا وصل کچھ مشکل نہ تھا

کیا کریں تیرے سوا کچھ ہم نے چاہا اور بھی

آرزو شب کی مسافت ہے تو تنہا کاٹیے

دن کے محشر میں تو ہو جائیں گے تنہا اور بھی

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauseef Tabassum. is written by Tauseef Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauseef Tabassum. Free Dowlonad  by Tauseef Tabassum in PDF.