آخر خود اپنے ہی لہو میں ڈوب کے صرف وغا ہو گے
آخر خود اپنے ہی لہو میں ڈوب کے صرف وغا ہو گے
قدم قدم پر جنگ لڑی ہے کہاں کہاں برپا ہو گے
حال کا لمحہ پتھر ٹھہرا یوں بھی کہاں گزرتا ہے
ہاتھ ملا کر جانے والو دل سے کہاں جدا ہو گے
موجوں پر لہراتے تنکو چلو نہ یوں اترا کے چلو
اور ذرا یہ دریا اترا تم بھی لب دریا ہو گے
سوچو کھوج ملا ہے کس کو راہ بدلتے تاروں کا
اس وحشت میں چلتے چلتے آپ ستارہ سا ہو گے
سینے پر جب حرف تمنا درد کی صورت اترے گا
خودی آنکھ سے ٹپکو گے اور خود ہی دست دعا ہو گے
سوکھے پیڑوں کی سب لاشیں غرق کف سیلاب میں ہیں
قحط آب سے مرتے لوگو بولو اب کیا چاہو گے
بات یہ ہے اس باغ میں پھول سے پتا ہونا اچھا ہے
رنگ اور خوشبو بانٹو گے تو پہلے رزق ہوا ہو گے
اے میرے نا گفتہ شعرو یہ تو بتاؤ میرے بعد
کون سے دل میں قرار کرو گے کس کے لب سے ادا ہو گے
(567) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Tauseef Tabassum. is written by Tauseef Tabassum. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauseef Tabassum. Free Dowlonad by Tauseef Tabassum in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends