یاد اور غم کی روایات سے نکلا ہوا ہے

یاد اور غم کی روایات سے نکلا ہوا ہے

دل جو اس وقت مرے ہات سے نکلا ہوا ہے

مڑ کے دیکھے بھی تو پتھر نہیں ہوتا کوئی

جانے کیا شہر طلسمات سے نکلا ہوا ہے

رات یہ کون سا مہمان مرے گھر آیا

سارا گھر حلقۂ آفات سے نکلا ہوا ہے

حجرۂ ہجر میں بیٹھا ہے جو مجذوب صفت

عرصۂ شور مناجات سے نکلا ہوا ہے

لشکری گاؤں پہ شب خون نہیں ماریں گے

حوصلہ گشت پہ کل رات سے نکلا ہوا ہے

مانتے کب ہیں بھلا اونچے مکانوں والے

شہر کا شہر مضافات سے نکلا ہوا ہے

زر کا بندہ ہو کہ محرومی کا مارا ہوا شخص

جس کو دیکھو وہی اوقات سے نکلا ہوا ہے

(708) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauqeer Taqi. is written by Tauqeer Taqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauqeer Taqi. Free Dowlonad  by Tauqeer Taqi in PDF.