آ گئی دھوپ مری چھاؤں کے پیچھے پیچھے
آ گئی دھوپ مری چھاؤں کے پیچھے پیچھے
تشنگی جیسے ہو صحراؤں کے پیچھے پیچھے
نقش بنتے گئے اک پاؤں سے آگے آگے
نقش مٹتے گئے اک پاؤں کے پیچھے پیچھے
تم نے دل نگری کو اجڑا ہوا گاؤں جانا
ورنہ اک شہر تھا اس گاؤں کے پیچھے پیچھے
نیند برباد ہے خوناب ہیں آنکھیں پھر تو
گر چلوں قافیہ پیماؤں کے پیچھے پیچھے
عقل ہر خواب کی تعبیر کے پیچھے بھاگے
دل ازل ہی سے ہے آشاؤں کے پیچھے پیچھے
ان سنے ایک بلاوے نے اجاڑے آنگن
برکتیں اٹھ گئیں سب ماؤں کے پیچھے پیچھے
وسوسے روک کے بیٹھے ہیں ہمارا رستہ
حادثے ہیں کہ لگے پاؤں کے پیچھے پیچھے
ہو کے رہنا ہے کسی روز اسے بھی روشن
وہ جو اک بھید ہے ریکھاؤں کے پیچھے پیچھے
اہل دل ڈھونڈ کوئی ایسے چلے گا کب تک
اپنی بے سود تمناؤں کے پیچھے پیچھے
اپنے بڑھتے ہوئے گستاخ قدم روک رضاؔ
غوث و ابدال چلے ماؤں کے پیچھے پیچھے
(878) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Tauqeer Raza. is written by Tauqeer Raza. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauqeer Raza. Free Dowlonad by Tauqeer Raza in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends