Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d95aec240d7f429b19a71478479def10, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک - توفیق ساگر کی شاعری - Darsaal

پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک

پرواز کا تھا شوق مجھے آسمان تک

بجلی گری تو جل گئے کھیتوں کے دھان تک

کچے گھروں کے گاؤں میں برسات رہ گئی

پکی سڑک بنی بھی تو پکے مکان تک

کیسے بتاؤں تم کو اولمپک میں کیا ہوا

میری تو اپنی دوڑ ہے گھر سے دکان تک

پروردگار میرے گناہوں کو بخش دے

مجھ کو سنائی دیتی نہیں اب اذان تک

بچے نے کوئلہ جو چرایا سزا ملی

ان کی سناؤ بیچ گئے جو کھدان تک

آیا وہ مسکرا کے مرا زخم لے گیا

اک شخص جس پہ میں نے دیا تھا نہ دھیان تک

فصلوں کا خواب بھوک کی آنکھوں میں رہ گیا

گاؤں کے کھیت کھا گئے لیکن کسان تک

اک لڑکی اپنے اپنے آپ میں گھٹ گھٹ کے مر گئی

گھر تک خبر گئی نہ کبھی خاندان تک

اس بار بال و پر ہی نہ کاٹے گئے فقط

قینچی کتر گئی ہے مرا آسمان تک

گھر گھر میں جھانکتی ہے یہاں تیسری نظر

رہتی ہے کوئی بات کہاں درمیان تک

ساگرؔ یہ فیصلہ بھی کوئی فیصلہ ہوا

جس میں لیا گیا نہ ہو میرا بیان تک

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taufeeq Sagar. is written by Taufeeq Sagar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taufeeq Sagar. Free Dowlonad  by Taufeeq Sagar in PDF.