تمام عمر رواں کا مال حیرت ہے

تمام عمر رواں کا مال حیرت ہے

جواب جس کا نہیں وہ سوال حیرت ہے

دکان چشم یہاں بے مثال حیرت ہے

اس آئنے کا سراسر کمال حیرت ہے

یہ زندگی تو ترے ساتھ ساتھ ختم ہوئی

جو مجھ میں باقی ہے وہ لا زوال حیرت ہے

وہ خواب ایسے تھے تعبیر ان کی تھی ہی نہیں

رمیدہ ہجر گریزاں وصال حیرت ہے

ہوئی طلسم زدہ جب یہ آئنے نے کہا

یہاں تو سارے کا سارا جمال حیرت ہے

عدم وجود عدم اف یہ سلسلے کیسے

میں لٹ گئی ہوں مگر مالا مال حیرت ہے

یہ کائنات ہے حیران اپنے ہونے پہ

قدم قدم پہ یہاں محو حال حیرت ہے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasneem Abidi. is written by Tasneem Abidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasneem Abidi. Free Dowlonad  by Tasneem Abidi in PDF.