Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_48228dbd15653d71e8f2e9a34d4c1eb1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
راز کا بزم میں چرچا کبھی ہونے نہ دیا - تسنیم عابدی کی شاعری - Darsaal

راز کا بزم میں چرچا کبھی ہونے نہ دیا

راز کا بزم میں چرچا کبھی ہونے نہ دیا

ہم نے اپنے کو تماشا کبھی ہونے نہ دیا

ہم کو اس گردش دوراں نے کہیں کا نہ رکھا

پھر بھی لہجے کو شکستہ کبھی ہونے نہ دیا

مے کدے میں بڑے کم ظرف تھے پینے والے

آنکھ کو ساغر و مینا کبھی ہونے نہ دیا

دل میں اک درد کا طوفان چھپائے رکھا

آنکھ سے راز کو افشا کبھی ہونے نہ دیا

روز جلنا ہے اسے روز جلانا ہے اسے

آتش شوق کو ٹھنڈا کبھی ہونے نہ دیا

عمر رشتوں کے تقاضے ہی نبھاتے گزری

زندگی نے مجھے اپنا کبھی ہونے نہ دیا

سب سے محفوظ مقام غم تنہائی ہے

فکر دنیا نے اکیلا کبھی ہونے نہ دیا

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasneem Abidi. is written by Tasneem Abidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasneem Abidi. Free Dowlonad  by Tasneem Abidi in PDF.