زمیں پر سرنگوں بیٹھا ہوا ہوں

زمیں پر سرنگوں بیٹھا ہوا ہوں

اور اپنا ریزہ ریزہ چن رہا ہوں

اگر الجھن نہیں کوئی تو کیوں میں

مسلسل سوچتا ہوں جاگتا ہوں

اسیر روز و شب ہے زندگانی

میں اس تکرار سے اکتا گیا ہوں

مری عریانیوں پر شور کیوں ہے

اگر اندھوں میں ننگا ہو گیا ہوں

تم اپنی روشنی محفوظ رکھنا

تمہارے واسطے میں بجھ رہا ہوں

کہاں تک بھاگتا اے شہر والو

سو اب میں قتل ہونے آ گیا ہوں

(652) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasleem Ilahi Zulfi. is written by Tasleem Ilahi Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasleem Ilahi Zulfi. Free Dowlonad  by Tasleem Ilahi Zulfi in PDF.