تم غیر سے ملو نہ ملو میں تو چھوڑ دوں (ردیف .. ے)

تم غیر سے ملو نہ ملو میں تو چھوڑ دوں

گر اس وفا پہ کوئی کہے بے وفا مجھے

سچ ہے تو بدگماں ہے سمجھتا ہے کچھ کا کچھ

بوسہ نہ لینا تھا ترے آئینے کا مجھے

انصاف کر خراب نہ پھرتا میں در بدر

ملتی جو تیرے گوشۂ خاطر میں جا مجھے

اس بت کی میں دکھاؤں گا تصویر واعظو

پھر کیا کہے گا داور روز جزا مجھے

کیوں ان سے وقت قتل کیا شکوہ غیر کا

کرنی تھی مغفرت ہی کی اپنی دعا مجھے

پوچھے جو تجھ سے کوئی کہ تسکیںؔ سے کیوں ملا

کہہ دیجو حال دیکھ کے رحم آ گیا مجھے

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.