Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76cb9f98108dd3fa7e057be4cd4d1921, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے - میر تسکینؔ دہلوی کی شاعری - Darsaal

تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے

تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے

ہوا تجھ کو کیا بے وفا بیٹھے بیٹھے

وہ آتے ہی آتے رہے پر قلق سے

مرا کام ہی ہو گیا بیٹھے بیٹھے

اٹھاتے ہو کیوں اپنی محفل سے مجھ کو

لیا میں نے کیا آپ کا بیٹھے بیٹھے

کرے سعی کچھ اٹھ کے اس کو سے اے دل

یہ حاصل ہوا مدعا بیٹھے بیٹھے

وو اس لطف سے گالیاں دے گئے ہیں

کیا کرتے ہیں ہم دعا بیٹھے بیٹھے

ذرا گھر سے باہر نکل مان کہنا

نہ ہوگا کوئی مبتلا بیٹھے بیٹھے

نہ اٹھا گیا دل کے ہاتھوں سے تسکیںؔ

کہا اس نے جو سب سنا بیٹھے بیٹھے

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.