فرق کچھ تو چاہیئے اغیار سے

فرق کچھ تو چاہیئے اغیار سے

سر الفت ہم چھپائیں یار سے

اپنی آنکھوں سے اگر تشبیہ دوں

اشک ٹپکے روزن دیوار سے

بات ان کی معتبر ہے سچ کہا

حال میرا پوچھئے اغیار سے

اس کی چوٹی میں نہیں موباف سرخ

اٹھے ہیں شعلے دہان مار سے

دھوپ میں بیٹھوں کہ خجلت سے عدو

بھاگ جائیں سایۂ دیوار سے

پاس سے تیرے اٹھاتی غیر کو

زور ہو سکتا جو چشم زار سے

چھوٹتی ہیں منہ پہ کیا مہتابیاں

وصل کے دن سایۂ دیوار سے

سو طرح کی فکر میں تسکیںؔ پڑے

دل لگا کر اس بت عیار سے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.