Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f558744e4c93289ede34b888c9a79c5e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا - تاثیر صدیقی کی شاعری - Darsaal

وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا

وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا

ہمیں ملا کیوں نہیں جس کو ہم نے چاہا تھا

میں کیا کہوں کہ وہ قاتل تھا یا مسیحا تھا

مگر اداؤں سے لگتا بڑا ہی پیارا تھا

حسین آس کو ان قربتوں نے توڑ دیا

سراب نکلا جسے دریا ہم نے سمجھا تھا

مہک رہا ہے ابھی تک حنائی ہاتھوں سا

ہتھیلی پہ جو مرا نام تم نے لکھا تھا

ملے تھے دوست کئی راہ میں حسین مگر

کسی کو ساتھ مرے دور تک نہ چلنا تھا

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taseer Siddiqui. is written by Taseer Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taseer Siddiqui. Free Dowlonad  by Taseer Siddiqui in PDF.