Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e50b12b369ad2cc58a16583287b15ed6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ذہن میں ہو کوئی منزل تو نظر میں لے جاؤں - تصور زیدی کی شاعری - Darsaal

ذہن میں ہو کوئی منزل تو نظر میں لے جاؤں

ذہن میں ہو کوئی منزل تو نظر میں لے جاؤں

راہ رو کے نہ اگر گرد سفر میں لے جاؤں

دل سے بچ جائیں اگر داغ جگر میں لے جاؤں

کیوں چراغوں کو سر شام سحر میں لے جاؤں

کوئی آہٹ نہ کوئی عکس نہ منظر نہ ہوا

کس کو محسوس کروں کس کو خبر میں لے جاؤں

بام و در پر نظر آتے ہیں تھکن کے آثار

اپنا یہ بوجھ کسی دوسرے گھر میں لے جاؤں

اور کچھ خون ہو خوش رنگ تو دل میں روکوں

اور کچھ خاک ہو پامال تو سر میں لے جاؤں

جلتے منظر سے جدا ہونا پڑے گا کچھ کو

تشنگی تجھ کو اگر دیدۂ تر میں لے جاؤں

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasawwur Zaidi. is written by Tasawwur Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasawwur Zaidi. Free Dowlonad  by Tasawwur Zaidi in PDF.