Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7ead339a3500c21a09340ed753a9fc20, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ ہم سے کیوں الگ تھا کیوں دکھی تھا - تصور زیدی کی شاعری - Darsaal

وہ ہم سے کیوں الگ تھا کیوں دکھی تھا

وہ ہم سے کیوں الگ تھا کیوں دکھی تھا

ہمارے ذہن میں جو آدمی تھا

پتا دیتیں مرا کیا شاہراہیں

مکاں میرا گلی اندر گلی تھا

ہزاروں میں چھپے تھے مجھ میں پھر بھی

نظر میں آئنہ کے ایک ہی تھا

ہرے پتوں سے شبنم کی جدائی

یہی آغاز صبح تشنگی تھا

غرور صبح کیا مجھ کو دکھاتا

لہو کی شام میں میں دیدنی تھا

اندھیرے جھاڑ کر دامن سے اپنے

اٹھا تو روشنی ہی روشنی تھا

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasawwur Zaidi. is written by Tasawwur Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasawwur Zaidi. Free Dowlonad  by Tasawwur Zaidi in PDF.