Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_74382efcf7f8ea20f1a867ed9ecf75a8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جتنے الفاظ ہیں سب کہے جا چکے - طارق قمر کی شاعری - Darsaal

جتنے الفاظ ہیں سب کہے جا چکے

ایک مدت ہوئی سوچتے سوچتے

تم سے کہنا ہے کچھ پر میں کیسے کہوں

آرزو ہے مجھے ایسے الفاظ کی

جو کسی نے کسی سے کہے ہی نہ ہوں

سوچتا ہوں کہ موج صبا کے سبک پاؤں میں کوئی پازیب ہی ڈال دوں

چاہتا ہوں کہ ان تتلیوں کے پروں میں دھنک باندھ دوں

سرمئی شام کے گیسوؤں میں بندھی بارشیں کھول دوں خوشبوئیں گھول دوں

پھول کے سرخ ہونٹوں پہ افشاں رکھوں

خواب کی مانگ میں نور سندور کی کہکشاں کھینچ دوں

اک تخیل کی بے ربطیوں کو تسلسل کی زنجیر دوں

خواب کو جسم دوں جسم کو اسم دوں

کوئی تعبیر دوں ایک تصویر دوں اور تصویر کو روبرو رکھ کے اک حرف توقیر دوں

کیا کہوں یہ کہوں یوں کہوں پر میں کیسے کہوں

جتنے الفاظ ہیں سب کہے جا چکے سب سنے جا چکے

تشنہ اظہار کو معتبر سا کوئی اب سہارا ملے

اک کنایہ ملے اک اشارہ ملے

خوبصورت انوکھی علامت ملے ان کہا ان سنا استعارہ ملے

آرزو ہے مجھے ایسے الفاظ کی جستجو ہے مجھے ایسے الفاظ کی

جن سے پتھر کو پانی کیا جا سکے

خواب کو اک حقیقت کیا جا سکے

ایک زندہ کہانی کیا جا سکے

سرحد جاویدانی کیا جا سکے

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.