Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c6abf78eef99e54f014db52cae730b8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ میرے خواب کی تعبیر تو بتائے مجھے - طارق قمر کی شاعری - Darsaal

وہ میرے خواب کی تعبیر تو بتائے مجھے

وہ میرے خواب کی تعبیر تو بتائے مجھے

میں دھوپ میں ہوں مگر ڈھونڈتے ہیں سائے مجھے

میں روشنی کی کسی سلطنت کا شہزادہ

مگر چراغ ملے ہیں بجھے بجھائے مجھے

وہ جا چکا ہے تو نقش قدم بھی مٹ جائیں

بچھڑ گیا ہے تو اب یاد بھی نہ آئے مجھے

کسی جواز کا ہونا ہی کیا ضروری ہے

اگر وہ چھوڑنا چاہے تو چھوڑ جائے مجھے

تو موتیوں میں نہ تلنے کا رنج ختم ہوا

کسی کی آنکھ کے آنسو خرید لائے مجھے

لرزتے کانپتے ہاتھوں کو پھر نہ ہو زحمت

خدا کرے کہ یہی زہر راس آئے مجھے

میں چاہتا ہوں کبھی یوں بھی ہو کہ میری طرح

وہ مجھ کو ڈھونڈنے نکلے مگر نہ پائے مجھے

(714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.