Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_48f14e97fa2b22c354169f2c1c455f91, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سارے زخموں کو زباں مل گئی غم بولتے ہیں - طارق قمر کی شاعری - Darsaal

سارے زخموں کو زباں مل گئی غم بولتے ہیں

سارے زخموں کو زباں مل گئی غم بولتے ہیں

ہم مگر ظرف سے مجبور ہیں کم بولتے ہیں

کس قدر توڑ دیا ہے اسے خاموشی نے

کوئی بولے وہ سمجھتا ہے کہ ہم بولتے ہیں

کیا عجب لوگ تھے گزرے ہیں بڑی شان کے ساتھ

راستے چپ ہیں مگر نقش قدم بولتے ہیں

وقت وہ ہے کہ خدا خیر، بہ نام ایماں

دیر والوں کی زباں اہل حرم بولتے ہیں

کہتے ہیں ظرف کا سودا نہیں کرتے ہم لوگ

کس قدر جھوٹ یہ سب اہل قلم بولتے ہیں

کہیں رہتے ہیں در و بام ندامت سے خموش

بکھری اینٹوں میں کہیں جاہ و حشم بولتے ہیں

بات بھی کرتے ہیں احسان جتانے کی طرح

کیسے لہجے میں یہ اب اہل کرم بولتے ہیں

کون یہ پرسش احوال کو آیا طارقؔ

لب ہیں خاموش مگر دیدۂ نم بولتے ہیں

(789) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.