Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_24e345404ef4984375eca8b78d588288, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خشک آنکھوں سے کہاں طے یہ مسافت ہوگی - طارق قمر کی شاعری - Darsaal

خشک آنکھوں سے کہاں طے یہ مسافت ہوگی

خشک آنکھوں سے کہاں طے یہ مسافت ہوگی

دل کو سمجھایا تھا اشکوں کی ضرورت ہوگی

رنگ محلوں کے حسیں خواب سے بچ کر رہنا

ہے خبر گرم کہ خوابوں کی تجارت ہوگی

اپنے گھر خود ہی پشیمان سا لوٹ آیا ہوں

میں سمجھتا تھا اسے میری ضرورت ہوگی

میری تنہائی سکوں دینے لگی ہے مجھ کو

اس سے مت کہنا سنے گا تو ندامت ہوگی

خشک لب پیاس کی تصویر کے اندر رکھ دو

پیاس بجھ جائے گی دریا کو بھی حیرت ہوگی

سلسلہ جلتے چراغوں کا چلو ختم ہوا

تیرگی خوش ہے ہواؤں کو بھی راحت ہوگی

کب سحر پھوٹے گی کوئی ترے زندانوں سے

کب رہائی مری اے شہر اذیت ہوگی

جیسے ممکن ہو ان اشکوں کو بچاؤ طارقؔ

شام آئی تو چراغوں کی ضرورت ہوگی

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.