Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cca41459401b1926ee75b989a05b1d06, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ خود گیا ہے اس کا اثر تو نہیں گیا - طارق نعیم کی شاعری - Darsaal

وہ خود گیا ہے اس کا اثر تو نہیں گیا

وہ خود گیا ہے اس کا اثر تو نہیں گیا

زاد سفر گیا ہے سفر تو نہیں گیا

موسم ہی صرف بدلا ہے اس کے مزاج کا

شاخ ثمر کٹی ہے ثمر تو نہیں گیا

دنیا سمجھ رہی ہے اسے بے وفا مگر

رستے سے اٹھ گیا ہے وہ گھر تو نہیں گیا

رہ رہ کے پوچھتی ہے کف پا سے چاندنی

اس راہ سے وہ رشک قمر تو نہیں گیا

دشت جنوں پہ گریۂ باراں تھا رات بھر

دیوانہ تیرا جاں سے گزر تو نہیں گیا

کس بات سے خجل ہوں سر کوہ طور میں

تاب نظر میں ذوق نظر تو نہیں گیا

بکھرے پڑے ہیں فرش پہ وعدے نئے نئے

آئینہ گر سے آئنہ ڈر تو نہیں گیا

طارق نعیمؔ رہنے لگے ہو ملول سے

کوئی تمہارا خواب بکھر تو نہیں گیا

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Naeem. is written by Tariq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Naeem. Free Dowlonad  by Tariq Naeem in PDF.