Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0651db214f8e3ceea2f575b81b60ebac, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر اس سے قبل کہ بار دگر بنایا جائے - طارق نعیم کی شاعری - Darsaal

پھر اس سے قبل کہ بار دگر بنایا جائے

پھر اس سے قبل کہ بار دگر بنایا جائے

یہ آئینہ ہے اسے دیکھ کر بنایا جائے

میں سوچتا ہوں ترے لا مکاں کے اس جانب

مکان کیسا بنے گا اگر بنایا جائے

ذرا ذرا سے کئی نقص ہیں ابھی مجھ میں

نئے سرے سے مجھے گوندھ کر بنایا جائے

زمین اتنی نہیں ہے کہ پاؤں رکھ پائیں

دل خراب کی ضد ہے کہ گھر بنایا جائے

بہت سے لفظ پڑے حاشیوں میں سوچتے ہیں

کسی طرح سے عبارت میں در بنایا جائے

وہ جا رہا ہے تو جاتے ہوئے کو روکنا کیا

ذرا سی بات کو کیوں درد سر بنایا جائے

کہیں رکیں گے تو طارق نعیمؔ دیکھیں گے

سفر میں کیا کوئی زاد سفر بنایا جائے

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Naeem. is written by Tariq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Naeem. Free Dowlonad  by Tariq Naeem in PDF.