Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1b40897f9e6b21d1601125105d2ffcfb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے زندگی سے خراج ہی نہیں مل رہا - طارق نعیم کی شاعری - Darsaal

مجھے زندگی سے خراج ہی نہیں مل رہا

مجھے زندگی سے خراج ہی نہیں مل رہا

ابھی اس سے میرا مزاج ہی نہیں مل رہا

میں بنا رہا ہوں خیال و خواب کی بندشیں

مری بندشوں کو رواج ہی نہیں مل رہا

مجھے سلطنت تو ملی ہوئی ہے جمال کی

کسی عشق کا کوئی تاج ہی نہیں مل رہا

مجھے ملنے آئے گا شام کو مرا ہم سخن

مرا آئینہ مجھے آج ہی نہیں مل رہا

مرے چارہ گر کو پڑی ہوئی ہے علاج کی

مجھے اس کا کوئی علاج ہی نہیں مل رہا

ملے کارواں یہ بہت ہی دور کی بات ہے

ابھی کارواں کا مزاج ہی نہیں مل رہا

ابھی پھر رہا ہوں میں آپ اپنی تلاش میں

ابھی مجھ سے میرا مزاج ہی نہیں مل رہا

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Naeem. is written by Tariq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Naeem. Free Dowlonad  by Tariq Naeem in PDF.