اس رات کسی اور قلمرو میں کہیں تھا

اس رات کسی اور قلمرو میں کہیں تھا

تم آئے تو میں اپنے بدن ہی میں نہیں تھا

کیا بزم تھی اس بزم میں کون آئے ہوئے تھے

مہتاب بھی سورج بھی ستارہ بھی وہیں تھا

کچھ نیند سے بوجھل تھیں ترے شہر کی آنکھیں

کچھ میری کہانی میں بھی وہ ربط نہیں تھا

کہتے ہیں کہ رک سی گئی رفتار زمانہ

جب سیر سماوات میں اک خاک نشیں تھا

اے کاش ذرا دیر نہ تم راہ بدلتے

دو چار قدم اور مرا شہر حزیں تھا

ایسے تو نہیں اوج پہ آیا تھا ستم گر

وہ خود بھی حسیں اس کا ستارہ بھی حسیں تھا

میں خال رخ یار پہ دے دیتا سمرقند

لیکن وہ علاقہ بھی مرے پاس نہیں تھا

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Naeem. is written by Tariq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Naeem. Free Dowlonad  by Tariq Naeem in PDF.