Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_98ba37e65c50e1cff9305b5b0cca51ea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس رات کسی اور قلمرو میں کہیں تھا - طارق نعیم کی شاعری - Darsaal

اس رات کسی اور قلمرو میں کہیں تھا

اس رات کسی اور قلمرو میں کہیں تھا

تم آئے تو میں اپنے بدن ہی میں نہیں تھا

کیا بزم تھی اس بزم میں کون آئے ہوئے تھے

مہتاب بھی سورج بھی ستارہ بھی وہیں تھا

کچھ نیند سے بوجھل تھیں ترے شہر کی آنکھیں

کچھ میری کہانی میں بھی وہ ربط نہیں تھا

کہتے ہیں کہ رک سی گئی رفتار زمانہ

جب سیر سماوات میں اک خاک نشیں تھا

اے کاش ذرا دیر نہ تم راہ بدلتے

دو چار قدم اور مرا شہر حزیں تھا

ایسے تو نہیں اوج پہ آیا تھا ستم گر

وہ خود بھی حسیں اس کا ستارہ بھی حسیں تھا

میں خال رخ یار پہ دے دیتا سمرقند

لیکن وہ علاقہ بھی مرے پاس نہیں تھا

(702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Naeem. is written by Tariq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Naeem. Free Dowlonad  by Tariq Naeem in PDF.