Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9aa95e3e822163870b94d8d230e5c25c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آج کس خواب کی تعبیر نظر آئی ہے - طارق نعیم کی شاعری - Darsaal

آج کس خواب کی تعبیر نظر آئی ہے

آج کس خواب کی تعبیر نظر آئی ہے

اک چھنکتی ہوئی زنجیر نظر آئی ہے

میں نے جتنے بھی سوالوں میں اسے دیکھا ہے

زندگی درد کی تصویر نظر آئی ہے

خود بھی مٹ جاؤں یہ دنیا بھی مٹاتا جاؤں

بس یہی صورت تعمیر نظر آئی ہے

رات رو رو کے گزاری ہے چراغوں کی طرح

تب کہیں حرف میں تاثیر نظر آئی ہے

بارش ہجر کے آنے کا ہی امکان نہ ہو

چشم جاناں مجھے نم گیر نظر آئی ہے

درد کو آنکھ بنایا ہے تو پھر جا کے کہیں

دل پہ لکھی ہوئی تحریر نظر نظر آئی ہے

شام ہوتی تھی سہانی پہ ترے ہجر کے بعد

آج یہ بھی مجھے دلگیر نظر آئی ہے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Naeem. is written by Tariq Naeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Naeem. Free Dowlonad  by Tariq Naeem in PDF.