سرسبز تھے حروف پہ لہجے میں حبس تھا

سرسبز تھے حروف پہ لہجے میں حبس تھا

کیسے عجب مزاج کا مالک وہ شخص تھا

پھر دوسرے ہی دن تھا عجب اس شجر کا حال

سبزے کی ان منڈیروں پہ پت جھڑ کا رقص تھا

تجزیہ کرتا ہوں تو ندامت ہی ہوتی ہے

در اصل میرے اپنے روئیے میں نقص تھا

گو وہ رہا سدا سے مرا منحرف مگر

اس کی ہر ایک طرز پہ میرا ہی عکس تھا

حائل تھے دشت لفظوں کی تفہیم میں مگر

اس کے شفیق لہجے میں دھرتی کا لمس تھا

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Jami. is written by Tariq Jami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Jami. Free Dowlonad  by Tariq Jami in PDF.