نظر کا نشہ بدن کا خمار ٹوٹ گیا

نظر کا نشہ بدن کا خمار ٹوٹ گیا

کہ اب وہ آئینہ اعتبار ٹوٹ گیا

بتائیں کیا تمہیں اب لمحۂ قرار کی بات

ذرا سی دیر کو چمکا شرار ٹوٹ گیا

کوئی خیال ہے سائے کی طرح ساتھ مرے

اکیلے پن کا بھی میرے حصار ٹوٹ گیا

شکست کھائی نہ میں نے فریب دنیا سے

دل اس نبرد میں گو بار بار ٹوٹ گیا

اٹھو کہ اور کوئی رشتہ استوار کریں

جسے تھا ٹوٹنا طارقؔ وہ تار ٹوٹ گیا

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Butt. is written by Tariq Butt. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Butt. Free Dowlonad  by Tariq Butt in PDF.