بھولی ہوئی راہوں کا سفر کیسا لگے گا

بھولی ہوئی راہوں کا سفر کیسا لگے گا

اب لوٹ کے جائیں گے تو گھر کیسا لگے گا

ہنگامۂ ہستی سے نمٹ کر جو چلیں گے

وہ نیند کا خاموش نگر کیسا لگے گا

اس نے تو بلایا ہے مگر سوچ رہا ہوں

محفل میں کوئی خاک بسر کیسا لگے گا

اندھے ہیں جو دنیا کی چکا چوند سے ان کو

سورج کا سوا نیزے پہ سر کیسا لگے گا

جس روز کہ خوابوں میں کوئی شکل نہ ہوگی

بے چہرگیٔ خواب سے ڈر کیسا لگے گا

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Butt. is written by Tariq Butt. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Butt. Free Dowlonad  by Tariq Butt in PDF.