خود سے بھی اک بات چھپایا کرتا ہوں

خود سے بھی اک بات چھپایا کرتا ہوں

اپنے اندر غیر کو دیکھا کرتا ہوں

اپنی صورت بھی کب اپنی لگتی ہے

آئینوں میں خود کو دیکھا کرتا ہوں

ارمانوں کے روپ نگر میں رہ کر بھی

خود کو تنہا تنہا پایا کرتا ہوں

گلشن گلشن صحرا صحرا برسوں سے

آوارہ آوارہ گھوما کرتا ہوں

فرضی قصوں جھوٹی باتوں سے اکثر

سچائی کے قد کو ناپا کرتا ہوں

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Samani. is written by Tanveer Samani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Samani. Free Dowlonad  by Tanveer Samani in PDF.