Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8a478f3cd87bd54700ef115f72f66bfc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سفر اور قید میں اب کی دفعہ کیا ہوا - تنویر انجم کی شاعری - Darsaal

سفر اور قید میں اب کی دفعہ کیا ہوا

میں نے ایک ساحل سے ایک سیپی اٹھائی

اور اپنے آنسو کو اس میں بند کر کے

دور گہرے سمندر میں پھینک دیا

میں نے اپنے ہاتھوں پر

اک تیز چھری سے

لمبے سفر کی لکیر بنائی

اور ایسے جوتے خریدے

جو چلتے ہوئے پیروں کو ہمیشہ زخمی رکھتے ہیں

اب کی دفعہ میں نے گھر بنایا ہے

ایسے شیشوں کا

جن میں صرف اندر کا عکس رہتا ہے

اور ایسی آگ کا

جو ضرورت پڑنے پر خود ہی جل اٹھتی ہے

اور ایسی ہوا کا

جس کے لئے کوئی دروازہ کھولنے کی ضرورت نہیں

اور ایسی چیزوں کا

جو اپنی اپنی جگہ پر فرش سے جڑی ہوئی ہیں

میں نے اپنے موسموں کو چرا لیا ہے

اور گھاس کے میدانوں کو

ریگستانوں کو آسمانوں کو

میں نے ایک تتلی کو ایک کتاب میں چھپا لیا ہے

اور اک خواب کو آنکھوں میں

اور محبت کو جاننے کے لیے

میں نے

ایک نظم پڑھی ہے

اور آواز کے لیے

اک گیت گایا ہے

میں نے گھپ اندھیرے میں

آنکھیں بند کر کے

گھر کے شیشوں میں

خود کو دیکھا ہے

اور یاد کیا ہے

ایک آدمی کو

جو گہرے سمندر میں

وہ سیپی ڈھونڈنے اتر گیا

جس میں میں نے اپنا آنسو قید کر کے پھینکا تھا

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.