Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0c41480b36eafe2eb209751d29fcf67d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پہلے موسم کے بعد - تنویر انجم کی شاعری - Darsaal

پہلے موسم کے بعد

جنم کا پہلا دیو مالائی موسم گزر گیا

اور تم رک گئے

آخری قدم کے آگے دیوار کی اینٹیں چنتے چنتے رات ہو گئی

تو میں نے سوچا

جانے زنجیروں کا طول کون سے موسم سے کون سے موسم تک ہے

مگر آگے صرف لا محدودیت ہے یا پھر دیوار

جس کی اینٹوں کا گارا وقت کی مٹی سے بنا ہے

تنہائی کا پانی آخری قدم کے آگے دیوار کو مضبوط کر دیتا ہے

تو اچانک رات اپنا سر اٹھاتی ہے

تمہیں نہیں معلوم

سانپ ڈسنے سے پہلے کتنی دیر پھن پھیلائے کھڑا رہا

اور تم کہاں رکے تھے

اور اپنے آگے دیوار کی بلندی کے سامنے

تمہیں کچھ نہیں معلوم

صرف ایک بات کے سوا

کہ ہر جنم کا صرف ایک ہی دیومالائی موسم ہوتا ہے

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.