Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0fef6bbb2923f2c04b14ad2ae64f3e0e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جان کے عوض - تنویر انجم کی شاعری - Darsaal

جان کے عوض

بچہ لالٹین کی روشنی میں پڑھ رہا ہے

بوڑھا اپنی دعائیں بانٹ رہا ہے

مجھے تمہارے الزام پر اپنی صفائی پیش کرنا ہے

کوئی کہتا ہے

الفاظ میری گرفت سے باہر ہیں

سوچ میری گرفت سے باہر ہے

دل میری گرفت سے باہر ہے

کوئی کہتا ہے

میری نگاہیں دیوانی معلوم ہوتی ہیں

اپنی صفائی پیش کرنا میرے بس سے باہر ہے

مجھ پر گہرے سمندر میں تیرنے کا الزام ہے

مجھ پر گھنے جنگل میں راستہ ڈھونڈنے کا الزام ہے

مجھ پر کڑی دھوپ میں جان دینے کا الزام ہے

بچہ آج کا سبق پڑھ چکا ہے

بوڑھا اپنی دعائیں بانٹ چکا ہے

تم الزام لگا کر کس انتظار میں ہو

بچے کی لالٹین بجھائی نہیں جا سکتی

بوڑھے کی دعائیں چرائی نہیں جا سکتیں

میں اپنے الفاظ

اپنی جان کے عوض

بیچ نہیں سکتی

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.