Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_92040a648df353ea42d0f2ac4ea74002, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انتظار - تنویر انجم کی شاعری - Darsaal

انتظار

تمہیں معلوم ہے وہ بے خودی کا کیسا عالم تھا

مرے ہونٹوں میں جلتی پٹریاں بھی مسکراتی تھیں

مری آنکھوں کو راتیں جاگنے کا غم نہیں تھا جب

مرے ہاتھوں میں بکھری سلوٹیں شکوہ نہ کرتی تھیں

مرے پیروں کا ننگا پن کہیں بے دم نہیں تھا جب

مجھے کھدر کے ملبوسات بھی رسوا نہ کرتے تھے

کسی کھانے کی باسی بدبوؤں میں غم نہیں تھا جب

یہ ساری محنتیں کیوں میری آنکھوں میں اترتی ہیں

یہ ہونٹوں میں دماغوں کا کھنچاؤ جاگتا کیوں ہے

یہ چہرے کی لکیریں کیوں مجھے رنجیدہ کرتی ہیں

یہ کیسے رنج ہیں آلام ہیں غم ہیں تباہی ہے

مری خود آگہی کے سبز چشمے خشک سے کیوں ہیں

یہ کیسی دھوپ ہے جو جسم کی رعنائی جھلسائے

یہ کیسی چھاؤں ہے جو سردیوں کی برف بن جائے

یہ میں نے چاندنی کو مدتوں سے کیوں نہیں دیکھا

یہ کیوں ان بارشوں میں پھول رستوں میں نہیں پھیلے

اب اس ممتا کی شبنم کیوں مرے دل پر نہیں گرتی

مری آغوش میں بستی کے بچے کیوں نہیں آتے

وہی ہنگام اب کیوں ایک پاگل پن سا لگتا ہے

کسی دلچسپ خاموشی میں کیوں وحشت سی ہوتی ہے

یہ آخر رفتہ رفتہ ساری دنیا کیوں بدلتی ہے

مگر جب سوچتی ہوں میں تو یہ بحران کا عالم

یہ ساری ہوش کی دنیا ہے بس اک خواب کے پیچھے

یہ سارے بولتے آنسو یہ ہونٹوں میں کھنچاؤ سا

یہ جلتی دھوپ دشمن چھاؤں گزرے چاند کی کرنیں

یہ آزردہ سے رستے مامتا سے خالی آغوشیں

یہ پاگل پن کی دنیا وحشتوں کی گھور تاریکی

یہ میری روح کے اندر بدلتی عادتوں کا غم

تمہارا منتظر ہے تم مجھے مضبوط بانہوں میں

کبھی ہولے سے لے لو گے مرے کانوں میں کہہ دو گے

تمہیں کس بات کا غم ہے تمہیں کیسی پریشانی

تمہارے پاس ہیں جو ہوں تمہارے غم میں لے لوں گا

(786) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.