Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5b0d50608e33a3ae767692a713da4952, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ذہن زندہ ہے مگر اپنے سوالات کے ساتھ - تنویر احمد علوی کی شاعری - Darsaal

ذہن زندہ ہے مگر اپنے سوالات کے ساتھ

ذہن زندہ ہے مگر اپنے سوالات کے ساتھ

کتنے الجھاؤ ہیں زنجیر روایات کے ساتھ

کون دیکھے گا یہاں دن کے اجالوں کا ستم

یہ ستارے تو چلے جائیں گے سب رات کے ساتھ

جانے کس موڑ پہ منزل کا پتہ بھول گئے

ہم کہ چلتے ہی رہے گردش حالات کے ساتھ

وقت کرتا ہے بھلا کس سے یہاں حسن سلوک

وہ بھی اس دور میں قانون مکافات کے ساتھ

وہ تو خنجر تھا گلے جس نے لگایا ہم کو

ورنہ پیش آتا ہے اب کون مدارات کے ساتھ

حادثے ہیں تو انہیں پیش بھی آنا ہے ضرور

وہ بھی اس شوخ سے تقریب ملاقات کے ساتھ

کون سنتا ہے یہاں دل کی کہانی تنویرؔ

وہ بھی خوشبوؤں کے موہوم اشارات کے ساتھ

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.