Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d6db79f5b26fc0c4c9a4a9cf7e5dd538, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ بات دشت وفا کی نہیں چمن کی ہے - تنویر احمد علوی کی شاعری - Darsaal

یہ بات دشت وفا کی نہیں چمن کی ہے

یہ بات دشت وفا کی نہیں چمن کی ہے

چمن کی بات بھی زخموں کے پیرہن کی ہے

ہوائے شہر بہت اجنبی سہی لیکن

یہ اس میں بوئے وفا تیری انجمن کی ہے

میں بت تراش ہوں پتھر سے کام ہے مجھ کو

مگر یہ طرز ادا تیرے بانکپن کی ہے

لپک تو شعلہ کی فطرت ہے پھر بھی کیا کیجے

کہ اس میں پھول سی رنگت تیرے بدن کی ہے

یہ میری وادئ جاں ناگ پھن کا جنگل ہے

یہ خوشبوؤں کی ردا شاخ یاسمن کی ہے

میرے جنوں کی سزا سنگسار ہونا ہے

لہو لہو یہ قبا کیوں نگار فن کی ہے

یہ دل تو شعلۂ افسردہ ہے مگر تنویرؔ

مری رگوں میں تپش گرمیٔ سخن کی ہے

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.