Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6t0a28fvefub7a9hs5t2k612r5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے - تنویر احمد علوی کی شاعری - Darsaal

لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے

لمحہ در لمحہ گزرتا ہی چلا جاتا ہے

وقت خوشبو ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے

آبگینوں کا شجر ہے کہ یہ احساس وجود

جب بکھرتا ہے بکھرتا ہی چلا جاتا ہے

دل کا یہ شہر صدا اور یہ حسیں سناٹا

وادئ جاں میں اترتا ہی چلا جاتا ہے

اب یہ اشکوں کے مرقعے ہیں کہ مٹتے ہی نہیں

نقش پتھر پہ سنورتا ہی چلا جاتا ہے

خون کا رنگ ہے اس پہ بھی شفق کی صورت

خاک در خاک نکھرتا ہی چلا جاتا ہے

واپسی کا یہ سفر کب سے ہوا تھا آغاز

نقش پا جس کا ابھرتا ہی چلا جاتا ہے

جیسے تنویرؔ کے ہونٹوں پہ لکھی ہے تاریخ

ذکر کرتا ہے تو کرتا ہی چلا جاتا ہے

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.