Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5e19d5c116b9e7b1529bbed2110b8b41, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا ضروری ہے کوئی بے سبب آزار بھی ہو - تنویر احمد علوی کی شاعری - Darsaal

کیا ضروری ہے کوئی بے سبب آزار بھی ہو

کیا ضروری ہے کوئی بے سبب آزار بھی ہو

سنگ اپنے لیے شیشہ کا طلب گار بھی ہو

دلبری حسن کا شیوہ ہے مگر کیا کیجے

اب یہ لازم تو نہیں حسن وفادار بھی ہو

زخم جاں وقت کے کانٹوں سے بھی سل سکتا ہے

کیا ضروری ہے کہ ریشم کا کوئی تار بھی ہو

فاصلہ رکھیے دلوں میں مگر اتنا بھی نہیں

درمیاں جیسے کوئی آہنی دیوار بھی ہو

دو کناروں کی طرح ساتھ ہی چلتے رہئے

اب ضروری تو نہیں کوئی سروکار بھی ہو

کوئی اس درد کے رشتے کو نبھائے کیوں کر

چارہ سازی جو کرے وہ کوئی غم خوار بھی ہو

شیشۂ جاں کو بچانے کی یہ کوشش تنویرؔ

شاید اس شہر ستم کے لیے بے کار بھی ہو

(623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.