Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_72f70aa37721171480887fc591d1f582, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کمند حلقۂ گفتار توڑ دی میں نے - تنویر احمد علوی کی شاعری - Darsaal

کمند حلقۂ گفتار توڑ دی میں نے

کمند حلقۂ گفتار توڑ دی میں نے

کہ مہر دست قلم کار توڑ دی میں نے

روایتوں کو صلیبوں سے کر دیا آزاد

یہی رسن تو سر دار توڑ دی میں نے

یہ میرے ہاتھ ہیں اور بے شناخت اب بھی نہیں

یہ اور بات ہے تلوار توڑ دی میں نے

سفینے ہی کو میں شعلہ دکھا کے نکلا تھا

جو اپنے ہاتھ سے پتوار توڑ دی میں نے

تحکمانہ ادا اور فیصلے دل کے

کمان ابروئے خمدار توڑ دی میں نے

گرہ گرہ جو کہیں اور رشتہ رشتہ کہیں

یہ رسم سبحہ و زنار توڑ دی میں نے

وہ دائروں سے جو باہر نہ آ سکے تنویرؔ

وہ رسم گردش پرکار توڑ دی میں نے

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.