Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_17b26eca7f3a15aa59f68469d44b959d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل کے بھولے ہوئے افسانے بہت یاد آئے - تنویر احمد علوی کی شاعری - Darsaal

دل کے بھولے ہوئے افسانے بہت یاد آئے

دل کے بھولے ہوئے افسانے بہت یاد آئے

زندگی تیرے صنم خانے بہت یاد آئے

کوزۂ دل کی طرح پہلے انہیں توڑ دیا

اب وہ ٹوٹے ہوئے پیمانے بہت یاد آئے

وہ جو غیروں کی صلیبوں کو اٹھا لائے تھے

خود مسیحا کو وہ دیوانے بہت یاد آئے

جسم و جاں کے یہ صنم زاد الٰہی توبہ

دل کے اجڑے ہوئے بت خانے بہت یاد آئے

موت کا رقص ہے افسردگیٔ جاں کا علاج

جل بجھی شمع تو پروانے بہت یاد آئے

دل کے زخموں کے بھلا کس کو میسر ہیں چراغ

اشک در اشک وہ نذرانے بہت یاد آئے

دیکھ کر شہر خرد کی یہ کشاکش تنویرؔ

دشت احساس کے ویرانے بہت یاد آئے

(821) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.