مال و زر کی قدر کیا خون جگر کے سامنے

مال و زر کی قدر کیا خون جگر کے سامنے

اہل دنیا ہیچ ہیں اہل ہنر کے سامنے

دیر تک میں نے نہیں دیکھی پرندوں کے اڑان

دیر تک بیٹھا تھا کوئی میرے گھر کے سامنے

پاؤں پڑ جاتی ہیں لہریں پیچھے پڑ جاتی ہے شام

روز سورج ڈوب جاتا ہے نظر کے سامنے

جھیل پر کاٹی ہیں کتنی چاندنی راتیں مگر

شعر کی دیوی نہیں آئی اتر کے سامنے

یہ جلوس رنگ اپنے ساتھ کیا کچھ لے گیا

قتل گل ہوتا رہا دیوار و در کے سامنے

وقت مرہم ہے مگر مرہم کا بھی اک وقت ہے

رو پڑا ہوں اک پرانے ہم سفر کے سامنے

(558) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Talib Husain Talib. is written by Talib Husain Talib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Talib Husain Talib. Free Dowlonad  by Talib Husain Talib in PDF.