عشق کیوں رسوا ہوا اپنا سر راہے گاہے

عشق کیوں رسوا ہوا اپنا سر راہے گاہے

آ اسی طرح جو مل جائیے گاہے گاہے

بے رخی اہل محبت سے روا تم کو نہیں

صدقۂ حسن سہی مجھ پہ نگاہے گاہے

دل کو مژگاں کا تصور ہی بہت کام آیا

ڈوبتے کو ہے سہارا پر کاہے گاہے

آرزو ہے کہ ترے کوچے سے ہم بھی گزریں

پیرہن چاک بہ ایں حال تباہے گاہے

زندگی ختم ہوئی بس اسی حسرت میں کہ وہ

مجھ کو پاس اپنے بلائے مجھے چاہے گاہے

دل میں تصویر تمہاری نہ اتاروں تو کہو

پردۂ رخ بھی اٹھے جلوہ پناہے گاہے

برقؔ غم دیدہ ترا مستحق لطف ہوا

سنتے ہیں عرش کو جا لیتی ہے آہے گاہے

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Talha Rizvi Barq. is written by Talha Rizvi Barq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Talha Rizvi Barq. Free Dowlonad  by Talha Rizvi Barq in PDF.