یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں

یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں

ہم حسن طلب عشق کے بیمار نہیں ہیں

یا تجھ کو نہیں قدر ہم آشفتہ سروں کی

یا ہم ہی محبت کے سزاوار نہیں ہیں

کیا حاصل کار غم الفت ہے کہ مجنوں

اب دشت نوردی کو بھی تیار نہیں ہیں

اکثر مرے شعروں کی ثنا کرتے رہے ہیں

وہ لوگ جو غالب کے طرفدار نہیں ہیں

اب تجھ کو سلام اے غم جاناں کہ جہاں میں

کیا ہم سے دیوانوں کے خریدار نہیں ہیں

پھر تجھ سے جدا ہو کے کہیں خود سے بچھڑ جائیں

ہم لوگ کچھ ایسے بھی دل آزار نہیں ہیں

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taleef Haidar. is written by Taleef Haidar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taleef Haidar. Free Dowlonad  by Taleef Haidar in PDF.