Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_137532390f4232d750c63da167e1acbe, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں - تالیف حیدر کی شاعری - Darsaal

یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں

یوں بھی تو تری راہ کی دیوار نہیں ہیں

ہم حسن طلب عشق کے بیمار نہیں ہیں

یا تجھ کو نہیں قدر ہم آشفتہ سروں کی

یا ہم ہی محبت کے سزاوار نہیں ہیں

کیا حاصل کار غم الفت ہے کہ مجنوں

اب دشت نوردی کو بھی تیار نہیں ہیں

اکثر مرے شعروں کی ثنا کرتے رہے ہیں

وہ لوگ جو غالب کے طرفدار نہیں ہیں

اب تجھ کو سلام اے غم جاناں کہ جہاں میں

کیا ہم سے دیوانوں کے خریدار نہیں ہیں

پھر تجھ سے جدا ہو کے کہیں خود سے بچھڑ جائیں

ہم لوگ کچھ ایسے بھی دل آزار نہیں ہیں

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taleef Haidar. is written by Taleef Haidar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taleef Haidar. Free Dowlonad  by Taleef Haidar in PDF.