ہر رسم پر نظر کو جھکاتے ہوئے چلے

ہر رسم پر نظر کو جھکاتے ہوئے چلے

ہر اختیار اپنا مٹاتے ہوئے چلے

کچھ ان پہ اعتماد ہے کچھ اپنی ذات پر

زعم فریب یوں ہی نبھاتے ہوئے چلے

کتنی حکایتیں کہ زباں تک نہ آ سکیں

زنجیر حرف ان پہ سجاتے ہوئے چلے

ان کے مذاق دید سے پائی نہ پائی داد

پھر بھی حریم شوق بساتے ہوئے چلے

جو راہ جل گئی تھی حقیقت کی آنچ سے

خوابوں کے پھول اس پہ بچھاتے ہوئے چلے

(624) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Talat Isharat. is written by Talat Isharat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Talat Isharat. Free Dowlonad  by Talat Isharat in PDF.