Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d16b6c5866a8c0e3af63ae869da68be1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک آواز - تخت سنگھ کی شاعری - Darsaal

ایک آواز

ابھی ابھی ہی تو سپنے میں یوں لگا مجھ کو

بلا رہی ہے کوئی ان سنی صدا مجھ کو

مٹھاس اوڑھ کے دھیمی سی گنگناہٹ کی

نہ جانے زیر لب آواز کہہ گئی ہے کیا

ہنوز گوش بر آواز ہے دل حیراں

کسی کی بات ادھوری ہی رہ گئی ہے کیا

جھڑی تھی نیند کی ٹہنی سے جو صدا کی کلی

خود آگہی کے تموج میں بہہ گئی ہے کیا

عجب نہیں کہ تصور سے کوئی پرچھائیں

نکل کے اندھی گپھاؤں کی سمت لپکی ہو

عجب نہیں کہ نم آلود شب کی چوکھٹ پر

سمے کی موج تنفس نے آنکھ جھپکی ہو

عجب نہیں کہ سلگتے سکوت کی رو میں

کہیں سے نرم سی آہٹ کی بوند ٹپکی ہو

عجب نہیں کہ کسی ادھ کھلے شگوفے نے

ہوا کے اونگھتے جھونکے کی پیٹھ تھپکی ہو

نقوش پا میں کسی خوش خرام نے شاید

صدائے پا کا رسیلا سا عکس چھوڑا ہو

فلک سے ٹوٹ کے شاید کسی ستارے نے

سکوت شب کے حسیں آئنہ کو توڑا ہو

طلسم یاد نے شاید ترستے کانوں میں

کسی کی سیم گوں سانسوں کا رس نچوڑا ہو

عجب نہیں کہ مرے ذہن کے کواڑوں سے

کسی بھٹکتی صدا نے سر اپنا چھوڑا ہو

رہی صدائے پر اسرار سی نہ خواب رہا

رہا یہ آخر شب شب کا ماہتاب رہا

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Takht Singh. is written by Takht Singh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Takht Singh. Free Dowlonad  by Takht Singh in PDF.