Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad0252d66b8bf1b4f70edbb4fe2d272f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بند دریچوں کے کمرے سے پروا یوں ٹکرائی ہے - تاج سعید کی شاعری - Darsaal

بند دریچوں کے کمرے سے پروا یوں ٹکرائی ہے

بند دریچوں کے کمرے سے پروا یوں ٹکرائی ہے

جیسے دل کے آنگن میں دکھیا نے تان لگائی ہے

پیڑوں کی خاموشی سے بھی دل میرا گھبراتا ہے

صحرا کی ویرانی دیکھ کے آنکھ مری بھر آئی ہے

دل کے صحرا میں یادوں کے جھکڑ ایسے چلتے ہیں

جیسے نین جھروکا بھی اس پریتم کی انگنائی ہے

اپنے دل میں یادوں نے زخموں کے پھول کھلائے ہیں

جسم کی اس دیوار کے اندر کس نے نقب لگائی ہے

پتا پتا شاخ سے ٹوٹے دروازوں پہ وحشت سی

یارو پریم کتھا میں کس نے درد کی تان ملائی ہے

دریا دریا ناؤ بہے تو گوری گیت پروتی جائے

ان گیتوں کی تان امر ہے جن کا رنگ جدائی ہے

پنچھی کی چہکار ہمیشہ جنگل کو گرماتی ہے

خلق خدا نے اپنے دل میں بس یہی یاد بسائی ہے

قدم قدم دکھ درد کے سائے شہر ہوئے ویرانے بھی

کس نے دیس کے پھولوں پر اب ہجر کی راکھ اڑائی ہے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taj Saeed. is written by Taj Saeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taj Saeed. Free Dowlonad  by Taj Saeed in PDF.