Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6d7f6caa71a0dca3211b3785a1a7936d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وفا کا ذکر چھڑا تھا کہ رات بیت گئی - تیمور حسن کی شاعری - Darsaal

وفا کا ذکر چھڑا تھا کہ رات بیت گئی

وفا کا ذکر چھڑا تھا کہ رات بیت گئی

ابھی تو رنگ جما تھا کہ رات بیت گئی

مری طرف چلی آتی ہے نیند خواب لیے

ابھی یہ مژدہ سنا تھا کہ رات بیت گئی

میں رات زیست کا قصہ سنانے بیٹھ گیا

ابھی شروع کیا تھا کہ رات بیت گئی

یہاں تو چاروں طرف اب تلک اندھیرا ہے

کسی نے مجھ سے کہا تھا کہ رات بیت گئی

یہ کیا طلسم یہ پل بھر میں رات آ بھی گئی

ابھی تو میں نے سنا تھا کہ رات بیت گئی

شب آج کی وہ مرے نام کرنے والا ہے

یہ انکشاف ہوا تھا کہ رات بیت گئی

نوید صبح جو سب کو سناتا پھرتا تھا

وہ مجھ سے پوچھ رہا تھا کہ رات بیت گئی

اٹھے تھے ہاتھ دعا کے لیے کہ رات کٹے

دعا میں ایسا بھی کیا تھا کہ رات بیت گئی

خوشی ضرور تھی تیمورؔ دن نکلنے کی

مگر یہ غم بھی سوا تھا کہ رات بیت گئی

(873) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taimur Hasan. is written by Taimur Hasan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taimur Hasan. Free Dowlonad  by Taimur Hasan in PDF.