Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e3af19bfe62c174ee115530cb888be73, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے - تیمور حسن کی شاعری - Darsaal

مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے

مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے

کسی نادیدہ منزل کا کوئی رستا دکھاتا ہے

خدا بھی زندگی دیتا ہے بس اک رات کی ہم کو

اسی اک رات میں لیکن خدا کیا کیا دکھاتا ہے

ذرا تم دیس کے اس رہنما کے کام تو دیکھو

شجر کو کاٹتا ہے خواب سائے کا دکھاتا ہے

بہت سی خوبیاں ہیں آئنے میں مانتا ہوں میں

مگر اک عیب ہے کمبخت میں چہرا دکھاتا ہے

اس آشوب زمانہ کے لئے میں کیا کہوں تیمورؔ

کہ ہر بکھرا ہوا خود کو یہاں سمٹا دکھاتا ہے

(662) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taimur Hasan. is written by Taimur Hasan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taimur Hasan. Free Dowlonad  by Taimur Hasan in PDF.