بہت سے سیل حوادث کی زد پہ بہہ گئے ہیں

بہت سے سیل حوادث کی زد پہ بہہ گئے ہیں

یہ چند ایک درختان سبز رہ گئے ہیں

مکین دشت کے فی الفور دشت چھوڑ گئے

کہ شیر زاد خموشی سے وار سہہ گئے ہیں

زمین بانجھ ہے نازاد ہو گئے کھلیان

اگرچہ صبح و مسا بار بار گہہ گئے ہیں

پرندگاں! تمہیں کچھ بھی خبر نہ ہو پائی

درخت ڈھے گئے انبار آب بہہ گئے ہیں

بہار اب کے جو گزری تو پھر نہ آئے گی

بچھڑنے والے بچھڑتے سمے یہ کہہ گئے ہیں

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahseen Firaqi. is written by Tahseen Firaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahseen Firaqi. Free Dowlonad  by Tahseen Firaqi in PDF.