خواب ڈستے رہے بکھرتے رہے

خواب ڈستے رہے بکھرتے رہے

کرب کے لمحے یوں گزرتے رہے

کھو گئے یار ہم سفر بچھڑے

دل میں دکھ ہجر کے اترتے رہے

ہے یہی ایک زیست کا درماں

اشک آنکھوں کے دل میں گرتے رہے

چھا گئیں ظلمتیں زمانے میں

لاشے ہر سمت ہی بکھرتے رہے

لاکھ ہم تجھ کو بھولنا چاہیں

نقش مٹ مٹ کے پھر ابھرتے رہے

درد کی چوٹ دل پہ پڑتی رہی

ہر گھڑی زخم دل نکھرتے رہے

(701) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahira Jabeen Tara. is written by Tahira Jabeen Tara. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahira Jabeen Tara. Free Dowlonad  by Tahira Jabeen Tara in PDF.