کاغذ پہ تیرا نقش اتارا نہیں گیا

کاغذ پہ تیرا نقش اتارا نہیں گیا

مجھ سے کوئی خیال سنوارا نہیں گیا

مل کے لگا ہے آج زمانے ٹھہر گئے

تجھ سے بچھڑ کے وقت گزارا نہیں گیا

طوفان میں بھی ڈوب نہ پائی مری انا

ڈوبا مگر کسی کو پکارا نہیں گیا

خوشیوں کے قہقہے ہیں ہر اک سمت گونجتے

لگتا ہے کوئی شہر میں مارا نہیں گیا

انسان وحشیوں کی طرح ہیں کہ آج تک

مفہوم زندگی کا ابھارا نہیں گیا

آرائش جمال کسی کام کی نہیں

روئے عمل کو جب کہ نکھارا نہیں گیا

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahira Jabeen Tara. is written by Tahira Jabeen Tara. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahira Jabeen Tara. Free Dowlonad  by Tahira Jabeen Tara in PDF.